جسٹس محمد کامران خان ملاخیل اور جسٹس اقبال احمد کاسی پر مشتمل عدالت عالیہ کے دو رکنی بینچ نے بایزید خان خروٹی اور خیر محمد مری کی محکمہ تعلیم حکومت بلوچستان کی تدرسی عملے کی تعیناتی اور سردار بہادر خان و ومن یونیورسٹی کے ذریعے بھرتی کروانے سے متعلق مشتہر کردہ اسامیوں کے خلاف دائر ائینی درخواستوں کو نمٹا دیا

کوئٹہ28 دسمبر(کورٹ رپورٹر):۔ جسٹس محمد کامران خان ملاخیل اور جسٹس اقبال احمد کاسی پر مشتمل عدالت عالیہ کے دو رکنی بینچ نے بایزید خان خروٹی اور خیر محمد مری کی محکمہ تعلیم حکومت بلوچستان کی تدرسی عملے کی تعیناتی اور سردار بہادر خان و ومن یونیورسٹی کے ذریعے بھرتی کروانے سے متعلق مشتہر کردہ اسامیوں کے خلاف دائر ائینی درخواستوں کو نمٹایا. ان اسامیوں کی بھرتی کے عمل کے دوران بیضبطگیوں اور بدعنوانیوں کے الزامات کی تحقیقات کیلئے عدالت عالیہ کے حکم پر محکمہ تعلیم نے کمیٹی تشکیل دی۔ اس وقت کے وزیر تعلیم نے عدالت میں ان بیضبطگیوں اور بدعنوانیوں کے الزامات کی کمیٹی کی مرتب کردہ رپورٹ کے بنیاد پر صحیح ہونے کی تصدیق کی۔ معزز بینچ نے دائر ائینی درخواستوں میں حقائق جانچنے، پیدا ہونے والی صورتحال، حکومت کی جانب سے داخلے اور درخواست گزار کی طرف سے اٹھائے گئے الزامات کے ساتھ ساتھ اس حقیقت کے پیش نظر کہ ان اسامیوں کے لیے امیدواروں سے رقم لی گئی تھی پر مبنی بعض حلف نامے موصول ہوئے تھے تدریسی عمل میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے 2019 کی پالیسی اور اس عدالت کے فیصلوں کی مکمل تذلیل کی گئی۔ سردار بہادر خان و ومن یونیورسٹی سے کیے جانے والے عمل کو اس طرح قالعدم قرار دیا جاتا ہے کہ سردار بہادر خان و ومن یونیورسٹی نے 23 فروری 2023 کے معاہدے کی خلاف ورزی کی وجہ سے اس معاہدے کو ختم کیا جاتا ہے ۔ معزز بنچ نے مندرجہ ذیل طریقے سیاس عمل کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے اس معاملے کو چیف سیکرٹری حکومت بلوچستان کو واپس بھیج دی۔ حکومت بلوچستان 25 فروری 2023 کے مشتہر کردہ تدریسی عملے کی اسامیوں کے ٹیسٹ کے سلسلے میں ایچ ای سی کے ایجوکیشن ٹیسٹنگ کونسل کے ساتھ ایک نیا معاہدہ کرے گا۔ ایچ ای سی کی ایجوکیشن ٹیسٹنگ کونسل کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ تدریسی عملے (بی پی ایس 9 تا 15) معیار کے مطابق ایک مناسب طریقہ کار کے ذریعے نئے سرے سے ٹیسٹ کا انعقاد کرے گا۔ جس کے عمل کی نگرانی متعلقہ ڈویژن کے کمشنر اور ضلع کے ڈپٹی کمشنر کریں گے ۔ ان اسامیوں کے لیے امیدواروں نے 980 روپے جمع کرائے تھے اور ایچ ای سی 1250 روپے معاوضہ لے گا جو چیف سیکرٹری ایچ ای سی کے ساتھ بات چیت کے ذریعے طے کرے گا 980 روپے کے بعد اضافی رقم امیدواروں سے دوبارہ جمع کرائی جائے گی حکومت بلوچستان ایچ ای سی کے درمیان اس سلسلے میں پل فائنانسنگ کی سہولت فراہم کرے گی اور اس کا انتظام کرے گی۔ تا ہم امیدواروں کی طرف سے پہلے سے جمع کرائی گئی رقم سردار بہادر خان و ومن یونیورسٹی سے وصول کی جائے گی چونکہ اشتہار 25 فروری 2023 کو دیا گیا تھا اور کافی عرصہ گزر چکا ہے اور اس عرصے کے دوران دیگر خواہشمند امیدواروں کے حقوق کو بھی نقصان پہنچاہے لہذا محکمہ تعلیم کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ ان خواہشمند امیدواروں سے جنہوں نے پہلے درخواست نہیں دی ہے سے صرف تازہ درخواستیں طلب کر کے ان اسامیوں کو نئے سرے سے مشتہر کریں جبکہ جو امیدوار پہلے ہی درخواست دے چکے ہیں انہیں دوبارہ درخواست دینے کی ضرورت نہیں ۔ یہ کہ کامیاب امیدواروں کا زبانی امتحان درجہ ذیل پر مشتمل ایک کمیٹی کرے گا جن کی تشکیل یوں ہو گی کمشنر کمیٹی کا چیئرمین ہو گا اور اس کمیٹی کے اراکین میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افیسر مرد، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افیسر خاتون اور متعلقہ ضلع کا اکاؤنٹ افیسرکمیٹی زبانی امتحان میں کامیاب امیدواروں کی میرٹ لسٹ محکمہ تعلیم کو جمع کرائے گی۔ درخواست طلب کرنے کا نیا اشتہار اس فیصلے کی کاپی ملنے کے 15 دن کے اندر دیا جائے گا جبکہ جانچ کا عمل 15 جنوری 2024 تک یا اس سے پہلے شروع کیا جائے گا جو 29 فروری 2024 یا اس سے پہلے مکمل ہو جائے گا تاہم چیف سیکرٹری حکومت بلوچستان کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے سٹاف میں سے اچھی طرح سے جاننے والے افیسر کو اس عمل کی جانچ کے لیے تعینات کریں ۔

Web Desk

Comments are closed.