لاہور۔29دسمبر (کورٹ رپورٹر): لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے تحریک انصاف کی کارکن صنم جاوید کی نظر بندی کے خلاف درخواست پر سماعت ملتوی کرتے ہوئے کہاکہ اگر آج جواب نہ آیا تو میں فیصلہ سنا دوں گا ۔ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب ملک سرور نے موقف اپنایا کہ صوبائی کابینہ کی میٹنگ ہونے تک مہلت دی جائے ۔وکیل درخواست گزار نصیرالدین نیر نے کہا کہ دو دسمبر کو نظر بندی ہوئی جو دو جنوری کو ختم ہو جائے گی۔
عدالت نے چاروں کیسوں میں ضمانتیں لے لیں ،صنم جاوید کے خلاف جلاؤ گھیراؤ اورعسکری ٹاور حملہ کیس زیر سماعت ہیں،عدالت نے تین کیسوں میں صنم جاوید کی رہائی کی درخواست ضمانتوں کو منظور کر لیا ،13مئی کو صنم جاوید کو نظر بند کیا گیا تھا ،عدالت نے اس نظر بندی کو کالعدم قرار دے دیا تھا ، 12دسمبر کو دوبارہ ڈی سی لاہور نے صنم جاوید کو نظر بند کر دیا ،اس نظر بندی کی قانونی حیثیت نہ ہے ، استدعا ہے کہ عدالت اس نظر بندی کے آرڈر کو کالعدم قرار دے۔
Comments are closed.