بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ نے کہا کہ ایک مایہ ناز شخصیت سردار نصیر ترین نے جو ننھا پودا کچھ عرصہ قبل لگایا تھا آج وہ ایک تناور درخت بن چکا ہے.

کوئٹہ 29 اگست: گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ نے کہا کہ تحفظ ماحولیات اور جنگلی حیات کے حوالے ایک مایہ ناز شخصیت سردار نصیر ترین نے جو ننھا پودا کچھ عرصہ قبل لگایا تھا آج وہ ایک تناور درخت بن چکا ہے. اس کے علاوہ مرحوم سردار نصیر ترین بلوچستان میں پسماندہ دیہاتی علاقوں میں بنیادی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے حوالے سے ایک اہم نام ہے جن کی گرانقدر خدمات کو دیر تگ یاد رکھا جائے گا. ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلوچستان رورل سپورٹ پروگرام اور سینٹر فار پیس اینڈ ڈویلپمنٹ کے تعاون سے منعقدہ سردار نصیر کنزرویشن ایوارڈ کے شرکاء سے خطاب کرتے کیا. اس موقع پر بی آر ایس پی کے سربراہ طاہر رشید، نادر گل بڑیچ، ملک سلیم کاسی، روشن خورشید بروچہ، نوابزادہ محبوب جوگیزئی، نوابزادہ حاجی لشکری اور نصراللہ بڑیچ سمیت صوبائی سیکرٹریز، اور ڈویلپمنٹ سیکٹر سے وابستہ افراد کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی. شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے گورنر بلوچستان نے کہا کہ سردار نصیر ترین کی خدمات کا اعتراف کرنا اور ان کے نام سے کنزرویشن ایوارڈ منسوب کرنا یقیناً ایک صحت مند روایت کا آغاز ہے. انہوں نے کہا کہ اجتماعی مسائل کا پائیدار حل اجتماعی کاوشوں کے بغیر ممکن نہیں. موسمیاتی تبدیل پر قابو پانے کیلئے ایک جامع حکمت عملی کی اشد ضرورت ہے. گرین اینڈ کلین بلوچستان کی خاطر صوبے کے پہاڑوں اور میدانوں میں زیادہ درخت لگانے کی ضرورت ہے. نئے پودوں کی آبیاری کے ساتھ ساتھ پرانے درختوں کی حفاظت بھی ہماری ذمہ داری ہے. گورنر بلوچستان نے کہا کہ تحفظ ماحولیات کے حوالے پچھلے تقریباً ڈیڑھ سو سال سے گورنر ہاؤس کوئٹہ کا بہت شاندار کردار رہا ہے. آج ہزاروں پودوں، درختوں اور پرندوں کے تحفظ کیلئے ہم خصوصی اقدامات کر رہے ہیں. آخر میں گورنر بلوچستان نے تحفظ ماحولیات اور جنگلی حیات کے حوالے سے خدمات سرانجام دینے والے اشخاص میں سردار نصیر ترین کنزرویشن ایوارڈ تقسیم کیے.

Daily Askar

Comments are closed.