گورنرحاجی غلام علی کانگران صوبائی وزیرساول نذیرکے ہمراہ ارب 53 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیرہونیوالے دورویہ دیتور روڈحیات آبادکا افتتاح
*گورنرحاجی غلام علی کانگران صوبائی وزیرساول نذیرکے ہمراہ ارب 53 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیرہونیوالے دورویہ دیتور روڈحیات آبادکا افتتاح*
*نگران صوبائی وزراء حاجی منظورآفریدی، عبدالحلیم قصوریہ، حامدشاہ،فضل الٰہی، محمد شفیع اللہ، مشیر جیل خانہ جات حاجی ہدایت اللہ بھی گورنرکے ہمراہ تھے*
*گورنرکی روڈ کے اطراف سایہ دار درخت اور مقامی آبادی کی سہولت کیلئے روڈ پر سٹریٹ لائیٹس نصب کرنے کی ہدایت*
*دیتور روڈ کی تعمیر سے بھاری ٹرانسپورٹ کی افغانستان تک باآسانی رسائی، مقامی آبادی کو بھی آمدورفت میں سہولت میسر آئے گی،گورنرحاجی غلام علی*
*گورنر کی زیرصدارت ضلع ہری پور میں لوکل گورنمنٹ کے ٹیوب ویلز کی بجلی منقطع ہونے کے باعث ٹیوب ویلز بندہونے سمیت دیگر اہم مسائل سے متعلق بھی اجلاس*
*ہینڈآؤٹ۔172۔پشاور،31 مئی 2023ء*
گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی نے بدھ کے روز رینگ روڈ حیات آباد کا دورہ کیا اور نگران صوبائی وزیر لوکل گورنمنٹ ساول نذیر ایڈوکیٹ کے ہمراہ دیتور روڈ حیات آباد کا افتتاح کیا اور روڈ کو خوبصورت اور سایہ دار بنانے کیلئے پودا بھی لگایا۔ گورنر کے ہمراہ نگران صوبائی وزراء حاجی منظورآفریدی، عبدالحلیم قصوریہ، حامدشاہ، فضل الٰہی، محمد شفیع اللہ، مشیر جیل خانہ جات حاجی ہدایت اللہ اوردیگر حکام بھی افتتاح کے موقع پر موجود تھے۔ افتتاحی تقریب میں پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی حکام کیجانب سے منصوبہ سے متعلق بریفنگ میں بتایا گیا کہ سوا تین کلومیٹر لمبائی پر مشتمل دو رویہ دیتور روڈ 1 ارب 53کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل کیا گیا۔پی ڈی اے کی جانب سے بریفنگ میں بتایا گیا کہ اس روڈ کی تعمیر سے افغانستان تک جانیوالی والی بھاری مال بردار گاڑیوں کو نہ صرف آسانی ہو گی بلکہ یہ سڑک تجارتی آمدورفت کیلئے بھی مددگار ثابت ہو گی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ اس روڈ کی تعمیر سے حیات آباد کے مقامی آبادی کو ٹریفک مسائل سے چھٹکارا حاصل ہو جائے گا اور اس روڈ کے اطراف میں مقیم مقامی آبادی کو بھی آمدورفت میں سہولت میسر آئے گی اور مقامی آبادی کے معیار زندگی بھی بہتر ہو جائے گی۔
گورنرنے دیتور روڈ کی تعمیر کو پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا احسن اقدام قرار دیتے ہوئے ہدایت کی کہ روڈ کے اطراف میں سایہ دار درخت لگائیں جائیں اس سے روڈ کی خوبصورتی میں نہ صرف اضافہ ہوگا بلکہ سر سبز ماحول بھی میسر آئے گا۔ انہوں نے مقامی آبادی کی سہولت کیلئے روڈ پر سٹریٹ لائیٹس نصب کرنے کی بھی ہدایت کی۔ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر نے کہا کہ چار لینز پر مشتمل دو رویہ روڈ کی تعمیر سے حیات آباد کی مقامی آبادی کو ہیوی ٹریفک کے مسائل سے دوچار نہیں ہونا پڑے گا۔ اس کے علاوہ اس روڈ سے افغانستان تک تجارتی آمدو رفت کو مزید سہولت بھی حاصل ہو جائے گی۔ گورنرنے کہاکہ پشاور شہر کی سڑکوں کی تعمیر، خوبصورتی کیلئے ہم سب پر مشترکہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ میری خواہش ہے کہ پشاور میں کھلی و پختہ سڑکیں اور سایہ دار درخت ہر مقام پر موجود ہوں اور اس مقصد کیلئے گزشتہ 40 سال اپنی جانب سے ہر ممکن کوششیں و اقدامات اٹھا رہا ہوں۔ اس حوالے سے شائستگی کے ساتھ پشاور شہر کی سڑکوں کی توسیع کیلئے عملی اقدامات اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بیرون ممالک کی طرح یہاں بھی ایسا نظام ہونا چاہئیے کہ مکانات کی تعمیر کیلئے ایک یا دو سایہ دار درخت کو لازمی قرار دیا جائے کیونکہ پر فضا ماحول کیلئے سایہ دار درخت بنیادی کردار ادا کرتے ہیں۔ گورنر کا کہنا تھا کہ ہم سب کا کام بہتری لانا ہے اور نگران صوبائی حکومت اپنی پالیسیوں و اختیارات کے مطابق عوام کو ریلیف فراہم کر رہی ہے۔ صوبائی وزراء کو بھی کہناچاہتاہوں کہ وہ عوامی آبادی و گزرگاہوں پر جہاں بھی مسائل ومشکلات دیکھیں ان کو فوری دور کرنے کیلئے اقدامات اٹھائیں۔ وفاقی حکومت بھی صوبائی حکومت کی مدد و تعاون کیلئے اقدامات اٹھارہی ہے۔ وفاق کی جانب سے صوبے کے معاشی مشکلات دور کرنے کیلئے آئندہ ماہ فنڈ جاری کر دیے جائیں گے۔ جبکہ قبائلی اضلاع کیلئے 20 ارب روپے میں سے 10 ارب روپے جاری کردیے گئے ہیں۔ گورنرنے اس امر پر افسوس کا اظہارکیا کہ سابق صوبائی حکومت نے وفاق سے 4 سال کے عرصہ میں ایک روپیہ فنڈ کا مطالبہ نہیں کیااور اپنے آخری 1سال میں صوبہ کو فنڈز جاری نہ کرنے سے متعلق وفاق کیخلاف غلط سوچ عوام کو دی۔ہم وزیراعظم شہبازشریف کے شکرگزار ہیں کہ انہوں نے حالیہ دورہ پشاور میں ضم اضلاع کے منتخب بلدیاتی نمائندوں سمیت صوبے کو فنڈز ریلیز کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
علاوہ ازیں گورنر سے ضلع ہری پور میں لوکل گورنمنٹ کے ٹیوب ویلز کی بجلی منقطع ہونے کے باعث ٹیوب ویلز بندہونے سمیت دیگر اہم مسائل سے متعلق ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں صوبائی وزیر لوکل گورنمنٹ ساول نذیر ایڈوکیٹ و صوبائی وزیر محکمہ آبنوشی حامدشاہ، ہری پور سے رکن قومی اسمبلی بابرنواز خان، سابق اراکین صوبائی اسمبلی راجہ فیصل زمان، قاضی محمداسد، تحصیل چیئرمین ہری پور سمیع اللہ خان، تحصیل چیئرمین خانپور راجہ ہارون سکندر ودیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں تحصیل چیئرمینوں ہری پور اورخانپور نے گورنر کو فنڈز کی عدم ادائیگی کے باعث واپڈا کے 16 کروڑ 50 لاکھ بلوں کے بقایاجات کی وجہ سے لوکل گورنمنٹ کے ٹیوبل ویلزبند ہونے سے عوامی تکالیف سے آگاہ کیا اوردرخواست کی کہ تحصیل چیئرمینز کوفنڈ کا اجراء کیاجائے تاکہ واپڈا کو بقایاجات کی ادائیگی یقینی بنائی جاسکے۔ انہوں نے گورنر کی مداخلت سے بقایاجات کے باوجود عارضی بنیادوں پر بجلی فراہمی پر اُن کا شکریہ ادا کیا اور درخواست کی کہ تحصیل چیئرمینوں کو برتھ سرٹیفیکیٹ کے اجراء سمیت دستیاب فنڈز کو خرچ کرنے پر پابندی ہٹائی جائے۔ انہوں نے گورنر کو بتایا کہ تحصیل ہری پور کو گذشتہ حکومت کی جانب سے فنڈز کی ادائیگی میں مکمل نظر انداز کیاگیا جس کی وجہ سے کافی مسائل کا سامناہے۔
اس موقع پر گورنر نے تحصیل چیئرمینوں کو یقین دہانی کرائی کہ بجلی کے بقایاجات کی ادائیگی کیلئے محکمہ خزانہ سے بات کرکے فنڈز ریلیز کردیے جائیں گے جبکہ نگران صوبائی وزیر لوکل گورنمنٹ نے کہاکہ پہلے سے موجود فنڈز کوخرچ کرنے پر عائدپابندی فوری ہٹا دی جائیگی اور دیگر مسائل کاحل بھی فوری یقینی بنایاجائیگا۔ اس موقع پر گورنر کاکہناتھاکہ صوبہ بھر میں بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات اور فنڈزکے اجراء کے لئے بھرپور کوشش کررہاہوں اور اس حوالے سے نگران صوبائی حکومت جلد صوبے کے منتخب بلدیاتی نمائندوں کو خوشخبری دے گی۔ انہوں نے کہاکہ بلدیاتی نمائندے گلی محلہ کی سطح پر مسائل کے خاتمے کیلئے اہم کردار ادا کرتے ہیں لیکن بدقسمتی سے بلدیاتی نظام کو ہمیشہ مفلوج بنانے کیلئے کوششیں کی گئی۔ بلدیاتی نمائندوں کے اختیارات کی بحالی کیلئے سنجیدہ کوششیں کررہاہوں اور انشاء اللہ ان کو بہت جلد اختیارات منتقل ہوجائیں گے۔
Comments are closed.