2007 کے بعد ضلع لسبیلہ اور حب پولیو فری زون بن چکے ہیں تاہم ڈبلیو ایچ او ہروٹوکول کے مطابق پولیو رسک قراردیے جانیوالے علاقوں کے سیوریج پانی کی انوائرمنٹل سیمپلنگ روٹین سے کی جارہی یے
2007 کے بعد ضلع لسبیلہ اور حب پولیو فری زون بن چکے ہیں تاہم ڈبلیو ایچ او ہروٹوکول کے مطابق پولیو رسک قراردیے جانیوالے علاقوں کے سیوریج پانی کی انوائرمنٹل سیمپلنگ روٹین سے کی جارہی یے 2021 میں ضلع قلعہ عبداللہ میں پولیو کیس رپورٹ ہونے کے بعد ڈبلیو ایچ او نے بلوچستان بھر میں انواِرمنٹل سیمپلنگ شروع کردی ہے یہ بات نان اسٹاپ پولیو امیونائزیشن افیسر بلوچستان ڈاکٹر آفتاب نے یہاں ڈپٹی کمشنر حب زاہد خان سے ملاقات کے دوران بریفنگ میں بتاءاس موقع پر اے ڈی ایچ او ڈاکٹر شوکت جلبانی ڈبلیو ایچ او کے پولیو سرویلنس افسر ڈاکٹر نزیر رونجہ بھی میٹنگ میں موجود رہے انہوں نے ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن کی جانب سے پولیو مہم کے شاندار نتائج اور ویکسین کوریج 103 فیصد یونے ضلعی انتظامی افسر کی بہترین حکمت عملی قراردیتے ہوئے کہا کہ مائیکروپلان پر کامیابی سے عملدرآمد ضلعی انتظامی افسر اورانکی ٹیم کی محنت کا ثمر ہے اس موقع پر ڈپٹی کمشنر حب زاہد خان نے کہا کہ پولیو ویکسینیشن مہم کیساتھ روٹین میں سیوریج پانی کی انوائرمبنٹل سیمپلنگ روٹین میں ہونا ضروری ہے انہوں نے کہا کہ سندھ بلوچستان کی سرحدی پٹی پر کءٹرانزٹ مقامات ایسے ہیں جہاں مہاجربستیوں میں خانہ بدوش رہتے ہیں ڈبلیو ایچ او پروٹوکول کیمطابق سب سے پہلے خانہ بدوش بستیوں میں پولیو ویکسی نیشن مہم کا ازسرنو جائزہ لینا چاہیے تاکہ کوءبھی خانہ بدوش خاندان کا بچہ پولیو ویکسین سے محروم نہ ہوجائے۔اس موقع پر پولیو نان اسٹاپ پروگرام آفسر ڈاکٹر آفتاب نے ڈی سی حب کو بتایا کہ اے ایف پی کی مانیٹرنگ کے علاوہ ماحولیاتی نگرانی پولیو وائرس کے لیے نگرانی کی حساسیت کو بڑھانے میں مدد کرتی ہے ماحولیاتی نگرانی میں پولیو وائرس کی موجودگی کے لیے سیوریج یا دیگر ماحولیاتی نمونوں کی جانچ کی جاتی ہے ڈاکٹر آفتاب نے بتایا کہ گزشتہ چند سالوں میں، ماحولیاتی نگرانی کے لیے سائٹس کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، جس سے یہ دنیا کا سب سے بڑا ماحولیاتی نگرانی کا نیٹ ورک بن گیا ہے۔ اس وقت ملک کے 40 قصبوں اور اضلاع میں ماحولیاتی پتہ لگانے کے لیے 60 نمونے لینے کی جگہیں ہیں۔
Comments are closed.