گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ نے کہا کہ ہمیں شرح خواندگی بڑھانے کے ساتھ ساتھ تعلیمی معیار کو بھی اونچا کرنے کیلئے عملی اقدامات کرنے ہونگے.

کوئٹہ 31 جولائی: گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ نے کہا کہ ہمیں شرح خواندگی بڑھانے کے ساتھ ساتھ تعلیمی معیار کو بھی اونچا کرنے کیلئے عملی اقدامات کرنے ہونگے. بلوچستان میں تعلیم کا معیار اونچا کرنا واقعی ایک چیلنج ہے جو مشاورت اور مشترکہ کاوشوں سے ہی اس کے حصول کو ممکن بنایا جا سکتا ہے. انہوں نے کہا کہ ارٹیفیشل انٹیلیجنس اور روبوٹک ٹیکنالوجی کی بڑھتی ہوئی اہمیت و افادیت کے پیش نظر ہمیں اپنی نئی نسل کو نت نئی ٹیکنالوجی سے واقفیت اور جدید مہارتیں بھی سکھانے ہوں گے. ان خیالات کا اظہار انہوں نے سموار کے روز گورنر ہاوس کوئٹہ میں وائس چانسلر بیوٹمز یونیورسٹی ڈاکٹر خالد حفیظ سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا. اسی دوران پرنسپل سیکرٹری ٹو گورنر بلوچستان ہاشم خان غلزئی بھی موجود تھے. ملاقات میں ہائیر ایجوکیشن کا معیار اُونچا کرنے، صحتمند تعلیمی ماحول کو یقینی بنانے اور خاصکر تحقیقی تعلیمات کی روشنی میں اسٹوڈنٹس کے ذہنوں کو جدید سائنسی علوم سے روشن کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا. اس موقع پر گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ نے کہا کہ نیچرل سائنسز اور سوشل سائنسز کی کلاسز میں درس تدریس کے طریقہ کار کا فرق رکھنا چاہیے. لیبارٹری ریسرچ میں لیبارٹری کے آلات اور سازوسامان سے واقفیت اور ان کا استعمال بہت ضروری ہے. یونیورسٹی کے طلباء اور طالبات کو ضروری سہولیات اور صحتمند ماحول کے ساتھ ان کی بلند کردار سازی پر بھرپور توجہ رکھیں. وقت و زمان کے اعتبار سے یہ ضروری ہے کہ اساتذہ کرام اور والدین اپنے بچوں کے کردار اور اخلاق سنوارنے پر مناسب توجہ دیں. گورنر بلوچستان نے کہا کہ بدقسمتی سے پچھلے کئی سالوں سے صوبے کی سرکاری یونیورسٹیوں فارغ التحصیل طلباء کی سی ایس ایس کے امتحانات میں کارکردگی اطمینان بخش نہیں ہے. اس ضمن میں مقابلہ کے امتحانات کے ماہرین اور محققین کی مدد و رہنمائی کارآمد ہو سکتی ہیں. انہوں نے کہا کہ کسی بھی اعلیٰ تعلیمی ادارے کے سربراہ کا یہ فریضہ بھی ہے کہ وہ دفتری اوقات کے دوران اساتذہ کی کارکردگی اور اسٹوڈنٹس کی حاضری پر کڑی نظر رکھیں. گورنر بلوچستان نے پروموشن اور تعیناتی میں میرٹ کی پاسداری یقینی بنانے کی خصوصی ہدایت کی. انہوں نے کہا اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے چاہیے اساتذہ ہو یا طلباء، ان کی حوصلہ افزائی بہت ضروری ہے. اس سے ادارے کی مجموعی کارکردگی پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے

Daily Askar

Comments are closed.