بجلی کے بلوں میں ظالمانہ اضافہ واپس لیا جائے ٗ2ستمبر کو ملک گیر ہڑتال ہوگی ٗ حافظ نعیم

کراچی /31اگست ( )امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے بجلی بلوں میں بے تحاشہ اضافے، ظالمانہ ٹیکسوں کے خلاف نیو ایم اے جناح روڈ پر خواتین کے احتجاجی مظاہرے سے خطا ب کرتے مطالبہ کیا ہے کہ بجلی کے بلوں میں ظالمانہ اضافہ اور ناجائز ٹیکس واپس لیے جائیں،2ستمبر کو ہر صورت میں ملک گیر پہیہ جام ہڑتال ہوگی۔جماعت اسلامی بجلی کے بلوں میں ظالمانہ اضافے،کے الیکٹرک کے ظلم اور اس کی سرپرستی کرنے والوں کے خلاف تحریک جاری رکھے گی،مسائل کے حل تک پر امن مزاحمت جاری رکھیں گے،ہمیں خیرات نہیں اپنا حق چاہیئے،،انارکی نہیں چاہتے لیکن اگر مسائل حل نہ ہوئے تو صورتحال مزید خراب ہوگی۔جاگیرداروں اور وڈیروں پر ٹیکس عائد کیا جائے، سرکاری افسران اور اعلیٰ عہدیداران کو دی گئی اربوں روپے کی مراعات ختم کی جائے۔تاجروں اور عام شہریوں کے ساتھ آج خواتین بھی حکومت، نیپرا اورکے الیکٹرک کے ظلم کے خلاف احتجاج کرنے پر مجبور ہیں،آج کا خواتین احتجاج پورے پاکستان کی خواتین کا نمائندہ احتجاج ہے۔ مظاہرے میں خواتین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے جن پر تحریر تھا کہ حکمرانو! عیاشیاں بند کرو،کراچی کو بجلی دو،بجلی کے بلوں میں اضافہ واپس لو، لوڈ شیڈنگ بند کرو،کے الیکٹرک کی حکومتی سرپرستی بند کرو۔مظاہرے سے آل کراچی تاجر اتحاد کے صدر عتیق میر، نائب امیر جماعت اسلامی کراچی ڈاکٹر اسامہ رضی و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر مختلف تاجر تنظیموں و مارکیٹ ایسوسی ایشنز کے عہدیداران اور تاجر رہنمابھی موجود تھے۔ مظاہرے میں جنرل سکریٹری حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان دردانہ صدیقی،معتمدہ پاکستان تسنیم معظم،مرکزی ڈپٹی سکریٹری عطیہ نثار،ناظمہ صوبہ سندھ رخشندہ منیب،نائب ناظمات سندھ عذرا جمیل اورعائشہ ودود،نائب معتمدہ انوری بیگم،ناظمہ کراچی اسماء سفیر،نائب ناظمات کراچی جاوداں فہیم،شیباطاہر،صائمہ عاصم،شمینہ عتیق،ثنا ء علیمُ،فرح عمران،شیبا حسن اور وومن لائر موومنٹ کی طلعت یاسمین ودیگر ذمہ داران بھی موجود تھیں۔حافظ نعیم الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے مزیدکہاکہ بجلی کے بلوں میں اضافے کے خلاف کراچی کی مائیں،بہنیں اور بیٹیاں سراپا احتجاج ہیں۔ظالمانہ بلوں اور کے الیکٹرک کے خلاف تحریک مستقل آگے بڑھ رہی ہے۔بلوں میں بے تحاشہ اضافے اور ظالمانہ ٹیکسوں کے باعث شہری شدید ذہنی و جسمانی اذیت کا شکار ہیں، کے الیکٹرک کے ظلم کے خلاف نگراں وزیر اعظم بھی کوئی ایکشن لینے کو تیار نہیں ہیں،جب شہری بجلی کے بل کے خلاف احتجاج کرتے ہیں تو وزیر اعظم اجلاس بلاکر آئندہ کے اجلاس کی تاریخ دے دیتے ہیں اورکوئی فیصلہ نہیں کرتے۔وزیراعظم کہتے ہیں کہ آئی ایم ایف مالیاتی ادارہ ہے، ان کے کہنے پر پیٹرول کی قیمت میں اضافہ کرنا پڑے گا۔وہ بتائیں کہ جاگیرداروں اور وڈیروں پر ٹیکس کیوں نہیں لگایا جاتا، انہیں اربوں روپے کی مراعات کیوں دی جارہی ہے۔اسحاق ڈار نے جاتے جاتے سرمایہ داروں اور جاگیرداروں کو ٹیکس فری کر کے سارا بوجھ عوام پر ڈال دیا۔ہمارا مطالبہ ہے کہ جن کی 100 ایکٹر زمینیں ہیں ان پر بھی ٹیکس لگایا جائے۔اگرسرمایہ داروں، جاگیرداروں اور وڈیروں پر ٹیکس لگایا جائے،سرکاری افسران اور اعلیٰ عہدیداران کو فری پیٹرول اور فری بجلی ختم کردی جائے عوام کا بوجھ کم ہوجائے گا۔انہوں نے مزیدکہاکہ کے الیکٹرک مافیا کو 18 سال سے کراچی کے عوام پر مسلط کیا ہوا ہے۔معاہدہ نج کاری کے وقت جو معاہدے کیے گئے اس میں سے کسی بھی ایک معاہدہ پر عمل درآمد نہیں کیا۔2009 میں آصف علی زرادری نے کے الیکٹرک کے 50 ارب روپے قومی خزانے سے ادا کیے۔صورتحال یہ ہے کہ اس وقت سب سے مہنگی بجلی کے الیکٹرک بنارہی ہے۔کے الیکٹرک نیشنل گرڈ کی 662 ارب، سوئی سدرن کے 177 ارب اور کراچی کے عوام کے کلاء بیک کی مد میں 50ارب روپے کی نادہندہ ہے۔کے الیکٹرک کا معاہدہ پر عمل درآمد نہ کرنے پر لائسنس منسوخ کیوں نہیں کیا جاتا۔ایم کیوا یم وفاق میں شامل ہے، اس نے بھی بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف بات نہیں کی۔ایم کیو ایم کا وتیرہ رہا ہے کہ یہ ہمیشہ سے چند وزارتوں کے عوض فروخت ہوجاتی ہے۔انہوں نے کہاکہ آئی پی پیز درجنوں خاندانوں کا طبقہ ہے جو عوام سے ناجائز ٹیکسز وصول کر کے لوٹ رہا ہے۔آئی پی پیز میں شامل وہ لوگ ہیں جو 75 سال سے عوام کے ارمانوں کا خون کررہے ہیں۔آئی پی پیز میں معاہدے کے مطابق بجلی کے بلوں کی ادائیگی میں سرکاری افسران اور اعلیٰ عہدیداران شامل نہیں ہیں۔عتیق میر نے کہاکہ آج بجلی کے بھاری بلوں اور مہنگائی کے خلاف کراچی کی خواتین کے مظاہرے کا منظر دیکھ کر دل خون کے آنسو رورہا ہے۔کراچی کی مائیں، بہنیں اور بیٹیاں حکومت،نیپرا اورکے الیکٹرک کے ظلم کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔عوام بجلی کے بھاری بھاری بلز ادا کرنے سے قاصر ہیں،انسانی حقوق کی بات کرنے والے کہاں ہیں؟ انہیں خواتین کا مظاہرہ کیوں نظر نہیں آرہا۔پی ڈی ایم میں شامل تمام جماعتوں نے ملک کو تباہ و برباد کردیا ہے۔ہماری لڑائی ملک میں مہنگائی کرنے والے مافیاؤں سے ہے۔ مافیاز نے عوام کا جینا مشکل کردیا ہے، اب ان ظالموں کے خلاف مل کر جدوجہد کرنا ہوگی۔ڈاکٹر اسامہ رضی نے کہاکہ ظلم ان حدوں کو چھورہا ہے کہ بجلی کے بل دیکھ کرکراچی کا ہر شہری پریشان ہے، وہ مکانات جو مہینوں سے خالی ہیں ان پر بھی ہزاروں روپے بلز بھیجے جارہے ہیں، ظالمانہ بلوں، مہنگائی اور آئی ایم ایف کی غلامی کے خلاف کراچی کی مائیں،بہنیں اور بیٹیا ں آج نیو ایم اے جناح روڈ پر احتجاج کررہی ہیں۔#

Daily Askar

Comments are closed.