شانگلہ ضلع بھر میں تاجروں، وکلا تنظیموں،بار ایسوسی ایشنز اور سول سوسائٹی کے ذریعے اہتمام واپڈا بجلی بلوں میں اضافے اور مہنگائی کیخلاف الپوری،

شانگلہ ضلع بھر میں تاجروں، وکلا تنظیموں،بار ایسوسی ایشنز اور سول سوسائٹی کے ذریعے اہتمام واپڈا بجلی بلوں میں اضافے اور مہنگائی کیخلاف الپوری،چکیسر ودیگر علاقوں میں زبردست احتجاجی مظاہریں۔مختلف بازاروں میں انجمن تاجران کے تحت آج اور کل شٹر ڈاؤن کی کال۔بجلی صارفین بلوں کی ادائیگی سے قاصر ہیں،ہر ماہ اضافہ مسترد کردیا۔ موجودہ کمر توڑ مہنگائی نے عوام کو فاقوں پر مجبور کر دیا ہے روزانہ کی بنیاد پرایندھن،اشیائے خردنی کی قیمتوں میں اضافہ اور اب بجلی کی بلوں میں اضافہ نا منظور ہیں۔ موجودہ حالات میں دیہاڑی مار طبقے سے لے کر ہر طبقے فکر سے تعلق رکھنے والے لوگوں انتہائی مالی بحران کا شکار ہے دوسری طرف حکومت روزانہ کی بنیاد پر بجلی کی قیمتوں سمیت پیٹرولیم اور اشیاء خوردونی کی قیمتوں میں اضافہ کر رہی ہے اس وقت حکومت نام کاکوئی انتظام موجود نہیں اور ہر طرف غیر یقینی صورتحال کا عالم ہے پرائس کنٹرول سمیت بازاروں میں اشیائے خردونی کی خود ساختہ داموں کی وجہ سے عوام قاصر ہو چکے ہیں۔مہنگائی سے عوام بلبلااُٹھے ہیں جبکہ حکمران صرف بیان بازیاں اور ایک دوسرے پر تنقید کررہے ہیں۔ملک میں انتشار کی صورتحال پیدا ہورہی ہیں،ہر شخص اپنی امدنی سے زیادہ خرچ اُٹھا رہا ہے جو صورتحال انتہائی گھمبیری کی طرف جارہی ہیں۔ مقررین کا کہنا تھا کہ شانگلہ جو تقریبا ایک سو سے زیادہ میگا واٹ بجلی مین سسٹم کو دیتی ہیں یہاں لوڈ شیڈنگ اور بجلی بلوں میں اضافہ نا قابل قبول ہیں،خان خوڑ رانیال کے مقام پر بننے والے پاور ہاؤس کے وقت پانچ میگا واٹ دی جائے گی جو تاحال نہ مل سکی۔ جن علاقوں سے مقامی پیدا ہوتی ہے ان علاقوں کو خصوصی ریلیف دینے کی اشد ضرورت ہے۔بجلی پیدا کرنے والے علاقوں کو بجلی بلوں میں بڑے پیمانے پر چھوٹ ہونی چاہئے کیونکہ ڈیم اور پاورہاؤس بننے کے بعد ان علاقوں کی مقامی پن بجلی گھریں،چکیاں اور زرعی زمینیں ناکارہ ہوچکے ہیں،شانگلہ کے تمام سٹیک ہولڈرز موجودہ حالات میں معاہدے کے تحت خان خوڑ ڈیم سے رائیلٹی کی صورت میں رعایتی بجلی سمیت دیگر کئے گئے وعدوں پر فل الفور عمل درآمد کیلئے اقدامات اُٹھائے۔

Daily Askar

Comments are closed.