گدر میں سیاسی گہما گہمی تیز، جے یو آئی سے سینکڑوں افراد کا اظہارِ لا تعلقی
سیاست کی میدان سے جمعیت علمائے اسلام کو تاریخی دھچکہ،قبائلی رہنما میر علی اکبر گرگناڑی،میر عبد الرزاق رودینی اور وڈیرہ دؤاد سناڑی کی قیادت میں سینکڑوں ورکرز کا استعفیٰ
نگار پریس کلب سوراب رجسٹرڈ
گدر////تحصیل گدر میں سیاسی منظرنامہ تیزی سے تبدیل،جہاں قبائلی معتبر میر علی اکبر گرگناڑی،وڈیرہ داؤد سناڑی اور میر عبد الرزاق رودینی کی قیادت میں سینکڑوں افراد نے ہنگامی پریس کانفرنس کے دوران جمعیت علمائے اسلام (ف) سے راہیں جدا کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
اس موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے گدر کے قبائلی رہنما میر علی اکبر گرگناڑی نے کہا کہ ایم پی اے سوراب نواب زادہ میر ظفر اللہ خان زہری کی پندرہ سالہ کارکردگی انتہائی مایوس کن رہی ہے، ہمیں صرف جھوٹے دعوے اور وعدے سننے کو ملے، جبکہ زمینی حقائق بالکل مختلف ہیں،ہم عوامی خدمت کے داعی ہیں، لیکن یہاں صرف لوٹ مار، اقربا پروری اور کرپشن کی سیاست فروغ پا رہی ہے، جسے مزید برداشت نہیں کیا جا سکتا،ایم پی اے سوراب نواب زادہ میر ظفر اللہ خان زہری نے انتخابات سے قبل عوامی جلسوں میں بارہا دعویٰ کیا تھا کہ “سوراب میرا گھر ہے، یہاں کے لوگ میرے اپنے ہیں، ان کی خدمت میری اولین ترجیح ہو گی۔” لیکن افسوس کہ جیت کے بعد انہوں نے نہ صرف اپنے وعدے بھلا دیے بلکہ اپنے حلقے کے عوام کا حال تک پوچھنے کی زحمت بھی گوارا نہیں کی،آج جب ہم اپنے علاقے کی حالتِ زار دیکھتے ہیں، ٹوٹی پھوٹی سڑکیں، پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی، تعلیمی اداروں کی زبوں حالی، صحت کے شعبے کی ناگفتہ بہ صورتحال اور بجلی کی طویل بندش،تو یہ سوال شدت سے اُبھرتا ہے کہ اگر سوراب واقعی ان کا “گھر” ہے تو پھر وہ اس گھر کی بربادی پر خاموش کیوں ہیں؟ عوام کا دکھ درد محسوس کرنے والا نمائندہ ہمیشہ عوام کے درمیان ہوتا ہے، لیکن نواب زادہ میر ظفر اللہ خان زہری جیت کے بعد گویا سوراب سے غائب ہو چکے ہیں۔ نہ کوئی عوامی رابطہ، نہ کوئی ترقیاتی کام، نہ مسائل کے حل کی کوشش صرف خاموشی اور بے حسی،ہم کیسے ایسے شخص کو اپنا خیرخواہ مان لیں جو عوامی مینڈیٹ لینے کے بعد عوام کو تنہا چھوڑ دے؟ سوراب کے عوام اب باشعور ہو چکے ہیں، وہ صرف دعووں سے نہیں بلکہ عملی اقدامات سے لیڈر کو پرکھتے ہیں۔
وڈیرہ داؤد سناڑی نے بھی پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ علاقے کے مسائل کو نظر انداز کر کے صرف ذاتی مفادات کو ترجیح دی گئی،جو عوامی اعتماد کے ساتھ کھلا مذاق ہے،ہمیں ترقی کا خواب دکھا کر سوراب کی عوامی فنڈز ہڑپنے کا چال رچایا گیا پھر ایم پی اے سوراب رفو چکر ہو گیا پھر آج تک سوراب کے کسی بھی شعبہ کی بہتری کے لیے کوئی کام نہیں کیا گیا ہے،جھوٹ اور فریب کی سیاست کو ہم مانتے نہیں ہے ایسے لیڈر کے ساتھ مزید سیاست نہیں کر سکتے ہیں آج سے جمعیت علمائے اسلام سے سیاسی راہیں جدا کرنے کا اعلان کرتے ہیں
جبکہ اس موقع پر قبائلی رہنما میر عبد الرزاق رودینی نے کہا کہ عوامی خدمت کا جذبہ لیکر سوراب میں سیاست کی ہے،ہم سودا گری والوں میں سے نہیں ہے کو ہر سال اپنی چمچہ گری کے زریعے سیاست کرے،اب قت آ گیا ہے کہ عوام آئندہ انتخابات میں فیصلہ کن کردار ادا کرتے ہوئے ان چہروں کو مسترد کریں جنہوں نے اقتدار میں آ کر عوامی مسائل کو پس پشت ڈال دیا اب سوراب کو ایسے قیادت کی ضرورت ہے جو صرف زبانی نہیں، عملی طور پر عوام کے درمیان ہو اور ان کے دکھ درد میں شریک ہو سکیں
استعفیٰ دینے والوں میں
قبائلی رہنما میر علی اکبر گرگناڑی کی قیادت میں متعدد افراد
سوراب رودینی سے میر عبد الرزاق رودینی کی قیادت میں متعدد افراد
دشتگواران سے وڈیرہ دؤاد سناڑی کی قیادت میں متعدد افراد
ڈاکٹر عبدالواحدلہڑی کی قیادت میں متعدد افراد
پیر حیدر شاہ گدر سے نصراللہ منیگل کی قیادت میں متعدد افراد
کلی نیک محمد چھڈ سے وڈیرہ عبدلصمد مینگل کی قیادت میں متعدد افراد
کلی مینگل آباد ہتھیاری سے حاجی علم خاں محمد زئی کی قیادت میں متعدد افراد
گدر سے فیض محمدزئی،اسحاق منیگل اور لیاقت علی کھیازئی کی قیادت میں متعدد افراد
ماسٹرنیازمحمدشہی۔حاجی عبد المالک علیزئی کی قیادت میں متعدد افراد
۔ بابوشہبازخان گروگناڑی۔خدابخش سرمستانئ۔خلیل احمدمنیگل۔سعیداحمدعلیزئی۔محمد ناصرمنیگل۔نعمت اللہ کھیازئی کی قیادت میں متعدد افراد
ثناءاللہ محمد حسنی۔نوربخش ساسولی۔علی اکبرکھیازئی۔علی اکبر قلندرانئ۔خلیل احمدعلیزئی۔محمدیعیقوب مرداشی۔سردارفیضل علیزئی جاویدمنیگل۔گل خان مینگل تور خان ساسولی۔محمد گل ساسولی۔ناصر قمبرانی۔محمداقبال قمبرانی۔شاہ نواز مینگل رحیم بخش ساسولی ۔بابوشہاک ساسولی ۔علی حیدر ساسولی کی قیادت میں متعدد افراد
۔عیدمحمد مرداشہی۔محبوب مینگل میر علی احمد گروگناڑی کی قیادت میں متعدد افراد
سوراب سے محمد یوسف محمد حسنی،طارق حسین ۔امام دین ۔محمد اسماعیل،شیراحمد،نصیر احمد کی قیادت میں متعدد افراد
میر خلیل احمد گرگناڑی،میر علی اصغر گرگناڑی،سراج احمد گرگناڑی،میر جیئند گرگناڑی کی قیادت میں متعدد افراد
Comments are closed.