تحریر: اسما اسحاق
جس دن پاکستان وجود میں آیا، اُسی دن پاکستان ایئر فورس نے اپنے لیے ایک عظیم وژن طے کیا — ایک ایسا خواب جو اُس نو زائیدہ ملک سے کہیں بڑا تھا جس کی وہ خدمت کر رہی تھی۔
قائداعظم محمد علی جناحؒ کے وہ الفاظ، جو آج بھی مشعلِ راہ ہیں —
“جس ملک کی فضائیہ مضبوط نہ ہو، وہ کسی بھی دشمن کے رحم و کرم پر ہوتا ہے” —
پاکستان ایئر فورس کے لیے ایک عہد بن گئے۔
یہی عہد “Second to None” کے نعرے میں ڈھل گیا، اور وقت گزرنے کے ساتھ یہ صرف ایک نعرہ نہیں بلکہ پاک فضائیہ کا ایمان بن گیا۔
—
قومی خدمت کا سفر — میدانِ جنگ سے انسانیت کی خدمت تک
پاک فضائیہ کا بنیادی مشن ہمیشہ پاکستان کے فضائی دفاع کو ناقابلِ تسخیر بنانا رہا ہے، مگر اس کی خدمات میدانِ جنگ سے کہیں آگے بڑھ چکی ہیں۔
چاہے تھر کے ریگزار ہوں یا شمال کے برف پوش پہاڑ — پاک فضائیہ کے جانباز ہر قومی بحران میں سب سے پہلے پہنچے۔
2005 کے زلزلے سے لے کر 2010، 2012، 2022 اور 2025 کے تباہ کن سیلابوں تک، فضائیہ کے جوانوں نے دن رات عوام کی مدد کی۔ امدادی سامان پہنچایا، متاثرہ شہریوں کو محفوظ مقامات تک منتقل کیا اور طبی کیمپ قائم کیے۔
یہی نظم و ضبط اور خدمت کا جذبہ پاک فضائیہ کو عوام کا نجات دہندہ بناتا ہے۔
—
تعلیم، طب اور کھیلوں میں قیادت
امن کے دنوں میں بھی پاک فضائیہ اپنی قوم کی ترقی میں پیش پیش ہے۔
فضائیہ کے تعلیمی ادارے — فضائیہ اسکولز و کالجز اور ایئر یونیورسٹی کے کیمپسز — نئی نسل کو علم کے ساتھ قومی کردار کی تربیت دیتے ہیں۔
اس کی میڈیکل سروسز شہریوں کو بھی عالمی معیار کی طبی سہولتیں فراہم کرتی ہیں۔
کھیلوں کے میدان میں بھی فضائیہ کے کھلاڑی کبڈی، اسکواش اور ونٹر اسپورٹس میں ملک کا نام روشن کرتے رہے ہیں۔
یوں دفاع اور ترقی کا حسین امتزاج ہی پاک فضائیہ کو پاکستان کا محافظ ہی نہیں بلکہ ترقی کا محرک بھی بناتا ہے۔
—
1965 سے 2019 تک — بہادری کی لازوال داستان
دنیا نے پہلی بار 1965 کی جنگ میں پاک فضائیہ کی صلاحیتوں کا مشاہدہ کیا، جب انتہائی کم وسائل کے باوجود ہمارے شاہینوں نے تاریخ رقم کی۔
دشمن کے اڈوں پر جرات مندانہ حملے، فضائی لڑائیوں میں شاندار فتوحات — ان سب نے نہ صرف جنگ کا رخ بدلا بلکہ دشمن کو حیران کر دیا۔
1971 کی جنگ میں بھی ہمارے پائلٹس نے بے مثال شجاعت اور پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کیا۔
2019 میں جب دشمن نے لائن آف کنٹرول پار کرنے کی ناپاک جسارت کی، تو پاک فضائیہ نے آپریشن سوئفٹ ریٹورٹ کے ذریعے دنیا کو حیران کر دیا۔
دو بھارتی طیاروں کی تباہی، اپنے جوانوں کی حفاظت اور صفر سولین نقصان — یہ سب اس بات کا ثبوت تھا کہ پاک فضائیہ نہ صرف تیار ہے بلکہ دنیا کی بہترین ایئر فورسز میں شامل ہے۔
—
جدید دور کی فضائی قوت — ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کا وژن
2019 کے بعد پاک فضائیہ نے ایک نئے عہد میں قدم رکھا — ایک ایسا عہد جو وژن، ٹیکنالوجی اور خود انحصاری کا مظہر ہے۔
ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے پانچویں نسل کی جنگی صلاحیتوں کو اپنانے اور فضائیہ کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لیے تاریخی اقدامات کیے۔
ان کے وژن کا شاہکار منصوبہ نیشنل ایرو اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک (NASTP) ہے — جو ملک بھر میں تحقیق، دفاعی ٹیکنالوجی اور جدت کا مرکز بن چکا ہے۔
یہ منصوبہ نہ صرف ملکی معیشت میں حصہ ڈال رہا ہے بلکہ پاکستان کو خودکفالت اور ایک مضبوط صنعتی طاقت کی جانب لے جا رہا ہے۔
—
مئی 2025 — تاریخ بدلنے والا لمحہ
مئی 2025 کے تنازعے میں ائیر چیف ظہیر بابر سدھو کے اصلاحی اقدامات کی عملی کامیابی دنیا نے دیکھی۔
PAF نے بجلی کی رفتار سے کارروائیاں کرتے ہوئے دشمن کے سات طیارے تباہ کیے، جن میں جدید جنگی جہاز بھی شامل تھے۔
JF-17 تھنڈر نے بھارت کے مشہور S-400 دفاعی نظام کو تباہ کر کے عالمی ماہرین کو حیران کر دیا۔
PAF کے اسٹیلتھ ڈرونز نے نئی تاریخ رقم کی — انہوں نے بھارتی حدود میں گہرائی تک کارروائیاں کرتے ہوئے دہلی تک کے حساس عسکری مراکز کو نشانہ بنایا۔
یہ صرف مشینوں کی نہیں بلکہ وژن، قیادت اور تیاری کی جیت تھی۔
—
پاک فضائیہ — ایک ناقابلِ شکست قوت
ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کی قیادت میں پاک فضائیہ آج ایک دفاعی ڈھال سے بڑھ کر ایک ملٹی ڈومین پاور ہاؤس بن چکی ہے۔
اس کی حکمتِ عملی، تکنیکی جدت، اور آپریشنل مہارت نے پاکستان کو عالمی سطح پر نمایاں مقام دلایا ہے۔
دنیا بھر کی ایئر فورسز اب پاک فضائیہ کے ماڈل — Efficiency, Precision, Adaptability — سے سیکھنے کی خواہاں ہیں۔
—
اختتامیہ
قائداعظم کا خواب — “Second to None” — آج حقیقت بن چکا ہے۔
پاک فضائیہ صرف پاکستان کے فضائی دفاع کی علامت نہیں، بلکہ اس کی ترقی، خود انحصاری اور وقار کی زندہ تصویر ہے۔
یہ وہ قوت ہے جس نے پاکستان کو ناقابلِ تسخیر بنا دیا —
اور یہی ہے پاکستان ایئر فورس کی کہانی — قوم کے عروج کی داستان۔
Comments are closed.