عسکر انٹرنیشنل رپورٹ
نصیر آباد (15 اکتوبر
جمعیت علماء اسلام کے رہنماء اور سابق سینیٹر ہمین داس اجوانی نے حضرت مولانا مفتی محمودؒ کی برسی کے موقع پر انہیں شاندار الفاظ میں خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ مفتی محمودؒ نہ صرف ایک عظیم عالمِ دین تھے بلکہ ایک عہد ساز سیاسی رہنما کی حیثیت رکھتے تھے جنہوں نے اپنے علم، عمل اور بصیرت سے امتِ مسلمہ اور ملک کی سیاست پر گہرے نقوش چھوڑے۔
انہوں نے کہا کہ مفتی محمودؒ نے دین و سیاست، گفتار و کردار کے درمیان ایسا حسین توازن قائم کیا جس کی مثال ہماری تاریخ میں بہت کم ملتی ہے۔ ان کی سیاست ذاتی مفادات سے پاک، اصولوں، دیانت اور عوامی خدمت کے جذبے سے سرشار تھی۔
ہمین داس اجوانی نے کہا کہ مفتی محمودؒ نے جمعیت علماء اسلام کے پلیٹ فارم سے ہمیشہ حق، انصاف اور صداقت کی آواز بلند کی۔ وہ اقتدار کے طلبگار نہیں بلکہ اصولوں کے محافظ اور عوامی امنگوں کے ترجمان تھے۔ وزارتِ اعلیٰ کے عہدے پر فائز ہونے کے باوجود ان کی سادگی، شرافت اور عوام دوستی آج بھی عوام کے دلوں میں زندہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مفتی محمودؒ کا دورِ حکومت دیانت، شفافیت اور عدل و انصاف کا روشن باب ہے، اور ان کی زندگی ہمیں یہ سبق دیتی ہے کہ قیادت کا اصل معیار اقتدار نہیں بلکہ اصولوں پر ثابت قدمی، عوام سے محبت اور خدمت ہے۔
سابق سینیٹر نے کہا کہ “مفتی محمودؒ کانفرنس محض ایک تقریب نہیں بلکہ عہدِ وفا کی تجدید ہے”، جو ہمیں یاد دلاتی ہے کہ وہ اصول اور استقامت جن پر مفتی محمودؒ نے اپنی جدوجہد کی بنیاد رکھی، آج بھی اہلِ سیاست کے لیے مشعلِ راہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں جماعت، مفتی محمودؒ کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے ملک میں دینی و جمہوری اقدار کے فروغ، عوامی مسائل کے حل اور قومی یکجہتی کے استحکام کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہے۔
آخر میں ہمین داس اجوانی نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مفتی محمودؒ کے درجات بلند فرمائے اور قوم کو ان کے بتائے ہوئے راستے پر چلنے کی توفیق عطا کرے۔
Comments are closed.