وزیر کشمیر کاز و آرٹس اینڈ لینگوجز محترمہ نبیلہ ایوب نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی افواج کے مظالم پر مذمتی قرارداد پیش کی جس کو ایوان نے متفقہ طور پر منظور کیا
وزیر کشمیر کاز و آرٹس اینڈ لینگوجز محترمہ نبیلہ ایوب نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی افواج کے مظالم پر مذمتی قرارداد پیش کی جس کو ایوان نے متفقہ طور پر منظور کیا۔ قرارداد میں کہا گیا کہ قانون سازاسمبلی آزادجموں وکشمیر کا یہ اجلاس مقبوضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی افواج کی ریاستی دہشت گردی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فورسز، پیر املٹری، پولیس اور تحقیقاتی اداروں نے سرینگر اور وادی کشمیر کے مختلف علاقوں میں محاصرے اورتلاشی کی کارروائیوں اورگھروں پر چھاپوں کے دوران دو سو سے زائد کشمیریوں کو گرفتارکیا۔ بھارتی فورسز کی طرف سے کشمیریوں کو نشانہ بنانے کاسلسلہ صرف مقبوضہ علاقے تک محدود نہیں ہیں بلکہ انہیں پورے بھارت میں ہراسانی اور گرفتاریوں کا سامنا ہے۔ ریاست اروناچل پردیش میں بھی پولیس نے تین محنت کش کشمیری نوجوانوں کو جھوٹے الزامات کے تحت گرفتارکرلیا ہے۔بھارتی پولیس نے ضلع راجوری میں محمد قاسم نامی نوجوان کو اپنے موبائل فون میں ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک ”وی پی این” استعمال کرنے پر گرفتار کرلیا۔ اسی طرح ضلع بڈگام کے مختلف علاقوں میں لوگوں نے قابض بھارتی انتظامیہ کی عوام دشمن پالیسیوں کے مظاہرے کیے۔بھارتی پولیس نے مظاہرین کو منتشرکرنے کیلئے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا۔جس کی یہ ایوان بھرپور مذمت کرتا ہے۔ یہ معزز ایوان کشمیری شہریوں کی زمینوں اور جائیدادوں کی ضبطی، گھروں کی مسماری، جعلی انکاؤنٹرز،محاصرے، اور گھروں پر چھاپوں جیسے ظالمانہ اقدامات کو مسترد کرتا ہے، جنہوں نے پوری ریاست کو ایک بڑے عقوبت خانے میں تبدیل کر دیا ہے۔ اس معزز ایوان کی رائے میں بھارتی افواج کی بزدلانہ کارروائیاں کشمیریوں کے حوصلے پست نہیں کرسکتیں اور وہ دن دور نہیں جب کشمیری آزادی کی نعمت سے ہمکنار ہوں گے اور پوری ریاست جموں وکشمیر کا الحاق مملکت خداداد پاکستان سے ہوگا۔یہ ایوان عالمی برداری بالخصوص انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی افواج کی ریاستی دہشت گردی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لیں اور کشمیریوں کو ان کا پیدائشی حق، حق خودارادیت دلانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔
Comments are closed.