ملک بھر میں ڈیجیٹل رابطہ کاری میں ٹیلی کام کے بنیادی ڈھانچہ کی کمپنیاں کلیدی کرداراداکررہی ہیں، نجی شعبے کی قیادت میں نمو کیلئے سہولیات فراہم کرنے میں پرعزم ہے،وزیرخزانہ محمداورنگزیب کی وفد سے گفتگو

3

اسلام آباد۔19دسمبر ا:وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات سینیٹرمحمداورنگزیب نے کہاہے کہ حکومت نجی شعبے کی قیادت میں بالخصوص ٹیکنالوجی سے وابستہ اور سرمایہ کاری کے زیادہ متقاضی شعبوں میں نمو کیلئے سہولیات فراہم کرنے کےلئے پرعزم ہے، ملک بھر میں ڈیجیٹل رابطہ کاری میں ٹیلی کام کے بنیادی ڈھانچہ کی کمپنیاں کلیدی کرداراداکررہی ہے۔انہوں نے یہ بات جمعہ کویہاں ٹیلی کمیونیکیشن انفراسٹرکچر کمپنیوں (ٹاورکو پاکستان) اور وینچر کیپیٹل فرمز پر مشتمل وفد سے ملاقات میں کہی۔ اس موقع پر شعبہ جاتی اہم مسائل پر بالخصوص ٹیکسیشن، سرمایہ کاری کے ماحول اور ترقی کے امکانات پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ ملاقات میں شریک وفد مختلف شراکت داروں کی نمائندگی کر رہا تھا جن میں وہ ٹیلی کام انفراسٹرکچر کمپنیاں شامل تھیں جو موبائل نیٹ ورک ٹاورز تعمیر کرتی ہیں، ان کی ملکیت رکھتی ہیں اور انہیں موبائل نیٹ ورک آپریٹرز کو لیز پر دیتی ہیں نیز وہ وینچر کیپیٹل فرمز بھی شامل تھیں جو پاکستان کے سٹارٹ اپ ایکو سسٹم اور وسیع تر کاروباری منصوبوں میں فعال طور پر سرمایہ کاری کر رہی ہیں۔ ملاقات کے دوران شرکا نے اپنے اپنے کاروباری ماڈلز، آپریشنل حرکیات اور درپیش چیلنجز خاص طور پر وہ مسائل جو فزیکل انفراسٹرکچر کی تنصیب اور ریگولیٹری تعمیل سے متعلق ہیں،کا تفصیلی جائزہ پیش کیا۔ وفد کے اراکین نے موجودہ ٹیکس نظام کے بعض پہلوﺅں کو معقول بنانے اور نرمی لانے سے متعلق متعدد تجاویز پیش کیں جن کا مقصد مزید ترقی کو سہل بنانا، سرمایہ کاری کے بہاﺅ میں اضافہ کرنا اور ٹیلی کمیونیکیشن انفراسٹرکچر اور وینچر کیپیٹل دونوں شعبوں میں توسیع ہے۔ یہ تجاویز ملک میں ڈیجیٹل کنیکٹیوٹی کو مضبوط، خدمات کی فراہمی کو بہتر اور اختراع پر مبنی معاشی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے تناظر میں پیش کی گئیں۔ وزیر خزانہ نے ملک بھر میں ڈیجیٹل رابطہ کاری کے قیام میں ٹیلی کام انفراسٹرکچر کمپنیوں کے کلیدی کردار کوسراہا اور کاروباری سرگرمیوں، اختراع اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں وینچر کیپیٹل کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ طویل المدتی سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور ان شعبوں کی پائیدار ترقی کو یقینی بنانے کے لیے قابل پیش گوئی، شفاف اور ترقی دوست پالیسی و ٹیکس فریم ورک ناگزیر ہے۔ وزیر خزانہ نے اس امر پر زور دیا کہ حکومت نجی شعبے کی قیادت میں بالخصوص ٹیکنالوجی سے وابستہ اور سرمایہ کاری کے زیادہ متقاضی شعبوں میں نمو کے حوالہ سے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ مالیاتی تقاضے اپنی جگہ اہم ہیں تاہم مقصد ایک متوازن حکمت عملی اپنانا ہے جو کاروباری توسیع کی حمایت کرے، معیشت کی دستاویزی شکل کو فروغ دے اور درمیانی سے طویل مدت میں پاکستان کے ڈیجیٹل اور اختراعی ایکو سسٹم کو مضبوط بنائے۔ ملاقات کے دوران اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ ایک خصوصی ورکنگ گروپ تشکیل دیا جائے گا جس میں ٹیکس پالیسی آفس اور دیگر متعلقہ سٹیک ہولڈرز کے نمائندے شامل ہوں گے تاکہ وفد کی جانب سے پیش کی گئی تجاویز اور سفارشات کا تفصیلی جائزہ لیا جا سکے۔ یہ ورکنگ گروپ ان تجاویز کا باریک بینی سے تجزیہ کرے گا اور قابل عمل سفارشات مرتب کرے گا۔ اس اجلاس میں وفاقی وزیر برائے آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن شزہ فاطمہ خواجہ، چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو،چیئرمین سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان،وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن کے سینئر حکام، ٹیلی کام انفراسٹرکچر کمپنیوں (ٹاورکو پاکستان)، وینچر کیپیٹل فرموں، قانونی و ریگولیٹری مشاورتی اداروں کے نمائندگان اور متعلقہ سرکاری اداروں بشمول اگنائٹ کے نمائندوں نے شرکت کی۔

Web Desk

Comments are closed.