عوامی اپیل برائے انصاف و تحفظِ جان آئینی و قانونی تقاضوں کی روشنی میں ہم بطور شہریانِ پاکستان، حکومتِ خیبرپختونخوا

2

عوامی اپیل برائے انصاف و تحفظِ جان
آئینی و قانونی تقاضوں کی روشنی میں
ہم بطور شہریانِ پاکستان، حکومتِ خیبرپختونخوا، متعلقہ سول انتظامیہ اور پولیس کے ذمہ دار افسران کی توجہ کافودھیری/سفید سنگ کے علاقے میں پیش آنے والی نہایت سنگین صورتحال کی جانب مبذول کراتے ہیں، جہاں بےگناہ اور محنت کش شہریوں کے گھروں پر بھاری ہتھیاروں سے فائرنگ کی اطلاعات مسلسل موصول ہو رہی ہیں۔
اطلاعات کے مطابق رائفل 12.7 جیسے مہلک اور جنگی نوعیت کے ہتھیاروں کا استعمال شہری آبادی کے اندر اور رہائشی گھروں کے اطراف کیا جا رہا ہے، جس کے باعث خواتین، بچوں اور بزرگوں کی جانیں شدید خطرے سے دوچار ہیں اور املاک کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ یہ عمل آئینِ پاکستان کے آرٹیکل 9 (تحفظِ جان)، آرٹیکل 14 (انسانی وقار) اور آرٹیکل 24 (تحفظِ املاک) کی صریح خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہے۔
مزید برآں، ریاستی اداروں کی جانب سے ایسی کارروائیوں پر خاموشی یا عدم وضاحت خود ایک سنجیدہ آئینی سوال کو جنم دیتی ہے، کیونکہ ریاست کی اولین ذمہ داری شہریوں کی جان و مال کا تحفظ ہے، نہ کہ انہیں خوف و ہراس میں مبتلا کرنا۔
یہ امر باعثِ تشویش ہے کہ شہری آبادی میں بھاری اسلحہ کے استعمال کے باوجود:
نہ تو کوئی باضابطہ مؤقف سامنے آیا
نہ ہی شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کے واضح اقدامات نظر آتے ہیں
جو کہ قانون کی حکمرانی (Rule of Law) کے اصول سے انحراف کے مترادف ہے۔
لہٰذا ہم عدالتِ عالیہ اور متعلقہ آئینی فورمز سے استدعا کرتے ہیں کہ:
شہری آبادی میں بھاری ہتھیاروں کے استعمال پر فوری پابندی عائد کی جائے۔
ریاستی اداروں کو شہری جان و مال کے تحفظ کا پابند بنایا جائے۔
متاثرہ خاندانوں کو تحفظ، ریلیف اور قانونی داد رسی فراہم کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں۔
ذمہ دار عناصر کی نشاندہی کر کے ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کو یقینی بنایا جائے۔
انصاف صرف فیصلہ دینے کا نام نہیں بلکہ بروقت تحفظ فراہم کرنا بھی انصاف کا لازمی جزو ہے۔ اگر شہریوں کے گھروں پر فائرنگ کے باوجود ریاست خاموش رہے تو یہ خاموشی خود ایک آئینی ناکامی تصور کی جائے گی۔
— عوامِ علاقہ، کافودھیری/سفید سنگ

Web Desk

Comments are closed.