سر محمد اشرف سمالانی — سریاب کا درخشاں ستارہ

5

✍️ تحریر: عابد عمر

سریاب کی زرخیز سرزمین نے ہمیشہ ایسے ہیرے پیدا کیے ہیں جنہوں نے اپنے کردار، اخلاق اور خدمت سے معاشرے پر گہرے اثرات چھوڑے۔ انہی درخشاں چہروں میں ایک نام ہمیشہ یاد رکھا جائے گا — سر محمد اشرف سمالانی۔ وہ نہ صرف ایک شاندار فٹبال کھلاڑی تھے بلکہ ایک عظیم معلم، رہنما اور انسان بھی تھے۔

سر محمد اشرف سمالانی، ستارہ بلوچستان فٹبال کلب کے سیکرٹری اور نمایاں کھلاڑی رہے۔ میدان میں ان کی محنت، نظم و ضبط اور اخلاق نے ہمیشہ ایک معیار قائم کیا۔ ان کا برتاؤ خلوص، محبت اور عزت سے بھرپور ہوتا تھا، جس کی وجہ سے ہر کھلاڑی ان کی شخصیت سے متاثر رہتا تھا۔

آج سریاب کے میدان ان کی کمی شدت سے محسوس کر رہے ہیں، کیونکہ وہ صرف ایک کھلاڑی نہیں بلکہ نوجوانوں کے لیے حوصلے اور رہنمائی کی علامت تھے۔

سر اشرف سمالانی نے اپنی خدمات کو صرف کھیل تک محدود نہیں رکھا۔ وہ تعلیمی میدان میں بھی سرگرم رہے، نوجوانوں کو جسمانی و ذہنی تندرستی کی اہمیت سمجھاتے اور کہا کرتے تھے:

> “کھیل محض تفریح نہیں، یہ زندگی جینے کا ایک سلیقہ ہے۔”

اپنی بیماری کے باوجود وہ ہمیشہ نوجوانوں کی رہنمائی میں مصروف رہے۔ ان کے آخری ایام میں بھی ان کے دل میں سریاب کے نوجوانوں کی محبت اور فکر موجزن رہی۔

ان کے انتقال پر پورا سریاب غمزدہ ہے۔ کھلاڑی، اساتذہ، طلباء اور عام لوگ سب اس بات پر متفق ہیں کہ سریاب نے ایک عظیم انسان کھو دیا ہے۔

سر محمد اشرف سمالانی کی زندگی یہ پیغام دیتی ہے کہ ایک فرد اپنی محنت، اخلاق اور خدمت کے ذریعے پوری نسل کو متاثر کر سکتا ہے۔ ان کی یادیں، ان کا کردار، اور ان کی تربیت ہمیشہ سریاب کے نوجوانوں کے دلوں میں زندہ رہیں گی۔

اللہ تعالیٰ مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ آمین۔

Web Desk

Comments are closed.