عسکر انٹرنیشنل رپورٹ
پشاور، 27 نومبر — خیبرپختونخوا فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی نے حطار انڈسٹریل زون (ہری پور) میں رات گئے بڑی کارروائی کرتے ہوئے ملک گیر مصنوعی و مضر صحت دودھ تیار کرنے والے نیٹ ورک کو بے نقاب کر دیا، فیکٹری سیل کر دی گئی جبکہ تین افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔
ڈی جی فوڈ اتھارٹی واصف سعید کی براہِ راست نگرانی میں ڈائریکٹر آپریشنز یوسف خان اور ڈائریکٹر ٹیکنیکل ڈاکٹر عبد الستار شاہ نے خصوصی ٹیم کے ہمراہ کارروائی کی۔ فیکٹری سے بڑی مقدار میں کیمیکلز، خام مال اور بھاری مشینری برآمد کی گئی جبکہ مضر صحت دودھ سے بھرے ٹینکرز قبضے میں لے کر تلف کر دیے گئے۔
ڈی جی واصف سعید کے مطابق یہ نیٹ ورک پنجاب فوڈ اتھارٹی کی کارروائیوں کے بعد اپنی سرگرمیاں پنجاب سے خیبرپختونخوا منتقل کر چکا تھا۔ فیکٹری غیر قانونی طور پر چلائی جا رہی تھی اور اسلام آباد، راولپنڈی سمیت مختلف شہروں کو مصنوعی دودھ سپلائی کیا جا رہا تھا۔
تحقیقات میں یہ انکشاف بھی ہوا کہ نیٹ ورک مبینہ طور پر روزانہ تقریباً ایک لاکھ لیٹر جعلی دودھ تیار کر کے مارکیٹ میں پہنچا رہا تھا، جو انسانی صحت کے لیے انتہائی خطرناک ہے۔ کارروائی کے دوران تمام مشینری ضبط، فیکٹری سیل اور تین ملزمان کو گرفتار کر کے ایف آئی آر درج کر دی گئی۔
ڈی جی نے بتایا کہ واقعے میں غفلت برتنے پر ہری پور فوڈ اتھارٹی کی ضلعی ٹیم کو معطل کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غذائی دہشت گردی کرنے والے عناصر کو کسی صورت نہیں چھوڑا جائے گا اور سخت سزائیں دی جائیں گی۔
ڈی جی واصف سعید نے کہا کہ کارروائیاں وزیراعلیٰ سہیل خان آفریدی کے وژن اور چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ کی ہدایات کے مطابق جاری ہیں تاکہ صوبے بھر میں ملاوٹ مافیا کا مکمل خاتمہ یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے کامیاب آپریشن پر ضلعی انتظامیہ اور پولیس کا بھی شکریہ ادا کیا۔
صوبے کے مختلف حلقوں کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا میں ملاوٹ شدہ دودھ، گوشت، مرغی، مشروبات اور منرل واٹر سمیت کئی اشیائے خورونوش کی خالص دستیابی ایک بڑا مسئلہ بنی ہوئی ہے، جس میں بعض عناصر کی چشم پوشی بھی شامل ہے۔
Comments are closed.