عسکر انٹرنیشنل رپورٹ
اسلام آباد/راولپنڈی/چمن، 15 اکتوبر
پاک فوج نے بلوچستان اسپن بولدک، خیبر پختونخوا کے کرم سیکٹر اور نوشکی میں افغان طالبان اور فتنے الخوارج کے متعدد حملوں کو پسپا کیا، دشمن کے کئی ٹھکانے تباہ کیے اور بھاری جانی نقصان پہنچایا۔ نوشکی میں افغانستان کی حدود میں تقریباً تین کلومیٹر اندر واقع غزنالی پوسٹ کو تباہ کیا گیا اور قومی پرچم لہرا دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق 200 سے زائد طالبان اور معاون دہشت گرد ہلاک، کئی تربیتی کیمپ ناکارہ، اور 21 دشمن کے پوسٹیں عارضی طور پر قبضے میں لی گئیں۔
صدر آصف علی زرداری نے سرحد پار حملوں کی شدید مذمت کی اور کہا کہ یہ پاکستان کی خودمختاری کی خلاف ورزی ہیں۔ انہوں نے پاک فوج کی بروقت اور پیشہ ورانہ کارروائی کو سراہا اور افغان حکام سے کہا کہ اپنی سرزمین کو پاکستان کے خلاف جارحیت کے لیے استعمال نہ ہونے دیں، اور ہر حملے کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔
دریں اثنا، چمن میں سرحدی کشیدگی کے پیش نظر ضلعی انتظامیہ اور طبی عملہ ہائی الرٹ پر ہے۔ ڈپٹی کمشنر حبیب احمد بنگلزئی، میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر محمد اویس اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر نوید بادینی ہسپتال کی ایمرجنسی وارڈ میں موجود ہیں۔ تمام طبی سہولیات فعال ہیں، ایمبولینس سروس ہائی الرٹ پر ہے، اور افغان مہاجرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ زخمیوں کے علاج میں کسی قسم کی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔
Comments are closed.