لاہور۔7دسمبر :وفاقی وزیر پٹرولیم علی پرویز ملک نے کہا ہے کہ معاشی بہتری کے لیے فیصلہ کن اقدامات کئے جا رہے ہیں جبکہ عالمی سطح پر پاکستان کی ساکھ مضبوط ہو رہی ہے، ٹیکسوں میں کمی، مہنگائی پر قابو پانے، برآمدات کے فروغ، نوجوانوں کےلئے روزگار اور توانائی کے شعبے میں استحکام حکومت کی ترجیحات ہیں۔وہ اتوار کو یہاں شادباغ میں چیئرمین پی ایچ اے غزالی سلیم بٹ کے ہمراہ ملکی صورتحال، معاشی پالیسیوں، توانائی سیکٹر، سرمایہ کاری اور قومی سلامتی کے امور پر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔علی پرویز ملک نے کہا کہ وزیر اعظم محمد شہباز شریف اور نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے عالمی سطح پر پاکستان کا مثبت تشخص بحال کرنے میں نمایاں کردار ادا کیا ہے، یہی وجہ ہے کہ آج عالمی برادری اور امریکہ پاکستان کے بارے میں حوصلہ افزا گفتگو کرتے نظر آتے ہیں جبکہ دیوالیہ پن کی بازگشت ختم ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے خساروں پر کامیابی سے قابو پانے کی جانب اہم پیشرفت کی ہے۔ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ عوام کی ڈیمانڈ پر غیر معیاری گیس سلنڈرز کے مسئلے کا حل نکالا گیا ہے اور سردیوں میں عوام کی سہولت کے لیے ڈھائی سے تین لاکھ نئے کنکشن فراہم کیے جا رہے ہیں۔ توانائی کے شعبے میں بہتری کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ گردشی قرضے پر قابو پانے کے لیے عملی اقدامات جاری ہیں، جبکہ ترکش پٹرولیم اپنا دفتر اسلام آباد میں کھول رہی ہے جس سے پاکستانیوں کے لیے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان گیس و تیل کے درآمدی انحصار کو کم کرنے کے لیے آذربائیجان کے ساتھ شراکت داری بڑھا رہا ہے اور ماچھی کے سے تھلیاں تک نئی پائپ لائن بچھائی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ دنیا کی توانائی ترجیحات تبدیل ہو رہی ہیں اور بجلی کی جانب بڑھنے کے تناظر میں پاکستان میں کاپر کی دریافت اور کان کنی تیز رفتاری سے جاری ہے۔ بلوچستان کے چاغی میں چھ سے سات ارب ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع ہے جبکہ ریکوڈک منصوبے کی تقریب آئندہ دو ماہ میں وزیر اعظم آفس میں منعقد ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان جلد چار لاکھ ٹن کاپر ایکسپورٹ کرنے کے قابل ہوجائے گا۔قومی سلامتی سے متعلق سوال پر علی پرویز ملک نے کہا کہ سیاست کو قومی مفاد سے الگ رکھنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج کے جوان روزانہ اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں، ایسے میں اداروں کی تذلیل کسی طور قابل قبول نہیں ،ڈی جی آئی ایس پی آر نے نہایت ذمہ داری اور سوچ سمجھ کر موقف پیش کیا ہے۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ریاست ہمیشہ قائم رہتی ہے اور کسی بھی سیاسی جماعت پر پابندی مناسب نہیں بشرطیکہ وہ پرتشدد اقدامات جیسے پٹرول بم حملوں سے گریز کرتے ہوئے سیاسی عمل جاری رکھے۔ انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف کو اپنی غلطیوں کا ادراک کرنا چاہیے کیونکہ سیاست اور دہشت گردی میں واضح فرق ہے۔فیلڈ مارشل عاصم منیر کے نوٹیفیکیشن پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس کا مقصد تمام افواج کے درمیان کوآرڈینیشن کو مزید موثر بنانا ہے،اگر ادارے متحد ہو کر چلیں تو بڑے سے بڑے دشمن کو بھی شکست دی جا سکتی ہے
Comments are closed.